کیا آپ پچھلے چھ ماہ میں اپنی معمول کی زندگی سے وقفہ لے کر کہیں سیرو تفریح کے لیے گئے ہیں؟ اگر ہاں تو یہ بات قابل تعریف ہے اور اگر نہیں تو کیوں نہیں؟
اگر وجہ وقت یا پیسوں کی قلت ہے تو یہ صرف بہانے ہیں۔ وقت نکالنے سے نکلتا ہے اور پیسے اتنے ہی لگائیں جتنے آپ لگانا چاہتے ہیں؟ سال بھر میں ایک لمبے سفر سے بہتر ہے کہ انسان سال میں چار دفعہ تھوڑے وقت کے لیے اپنی زندگی سے وقفہ لے اور سیرو تفریح پر جائے۔
سائیکولوجٹس کا دعویٰ ہے کہ ایک لمبی چھٹی کی جگہ مختلف چھوٹی چھٹیاں لی جائیں تو وہ زیادہ بہتر اور یادگار طریقے سے گزاری جاسکتی ہے۔ اگر آپ کام کی وجہ سے سفر کررہے ہیں تو اس میں دو دن اضافی جمع کرکے سیروتفریح کے لیے جائیں۔ اس طرح وقت نکالنا بھی مشکل نہ ہوگا اور نہ ہی کام کا حرج ہوگا۔ سیروتفریح زیادہ دن کے لیے ہو یا کم، اسے دلچسپ انسان خود ہی بناسکتا ہے۔
فوٹو گرافی، ہائیکنگ، آرٹ اور آرکیٹیکچر جیسے شوق رکھنے والے لوگ اپنی زندگی میں تھوڑا وقت گزارنے کے بعد ہی مختصر سیروتفریح کے لیے چلے جاتے ہیں۔ یہ چیز ان میں خود اعتمادی بڑھاتی اور شعور پیدا کرتی ہے۔ مختلف علاقوں سے انسان مختلف چیزیں سیکھتا ہے۔ اپنے گھر والوں کے ساتھ خوشگوار وقت گزارنے کا بہترین طریقہ ہے کہ آپ مختصر سیروتفریح کے لیے جائیں اور وہاں ایسے یادگار لمحے گزاریں جو زندگی بھر آپ کو خوش کریں اور اطمینان کا باعث بنیں۔
ماہرین کے مطابق اپنی روزمرہ زندگی سے وقفہ لے کر سیروتفریح کے لیے جانا انسانی جسم و دماغ کے لیے اتنا ہی ضروری ہے جتنی نیند۔ جیسے ایک انسانی دماغ کا سوچیں دھندلا دیتی ہیں، اسی طرح زندگی میں کچھ وقت کے بعد اپنی روزمرہ زندگی سے وقفہ نہ لیا جائے تو انسانی جسم اپنے کام پورے چھوڑ دیتا ہے اور دماغ ضروری چیزیں جذب نہیں کرتا۔ زندگی میں عام تفریح بھی نہ صرف کام کی صلاحیت بہتر کرتی بلکہ اپنے قریبی رشتوں کی پختگی میں بھی مدد دیتی ہے۔
پاکستانی معاشرے میں لوگ اس بات سے باخبر ہیں کہ ذہنی دباؤ میں گزرتی زندگی سے وقفہ لینا کتنا اہم ہے اور وہ یہ وقفہ کب لے سکتے ہیں۔ لوگ ٹیلی ویژن پر وہ اشتہار ہی دیکھ کر خوش ہوجاتے ہیں جن میں بچے اپنے والدین سے ضد کرکے انہیں سیرو تفریح کے لیے لے جاتے ہیں۔لوگ دن رات مسلسل یہ سوچ کر محنت کرتے ہیں کہ وہ اتنی گنجائش نہیں رکھتے کہ اپنی زندگی سے وقفہ لے کر کہیں سیرو تفریح کے لیے جاسکیں۔
بعض اوقات کسی کام میں نقصان یا پیسوں کی ضرورت اس حد تک سر پر سوار ہوجاتی ہے کہ انسان کے کئی سال لگاتار شدید محنت کرنے میں گزر جاتے ہیں۔ وہ جانتے ہی نہیں کہ ایک انسانی دل و دماغ تب ہی بہتر طریقے سے کام کرسکتے ہیں جب انہیں ضرورت کے مطابق آرام میسر ہو۔ ذہنی اور جسمانی تھکاوٹ کشیدگی، بے احتیاطی اور غلط فیصلے لینے کا باعث بنتی ہیں۔
ضروری نہیں کہ آپ سیروتفریح کے لیے جائیں تو لمبے چوڑے اخراجات کا بوجھ اٹھائے گھومیں۔ بلکہ دلچسپ مقامی علاقوں کی سیر سے خود کو پرلطف رکھیں اور خوبصورت نظاروں سے تفریح حاصل کریں۔
ایک برطانوی سائیکالوجسٹ سبین سونینٹیگ کی تحقیق کے مطابق انسان کے لیے ایک لمبی چھٹی سے زیادہ مفید اور کفایتی چھوٹی چھٹی ہے۔اس کے علاوہ یہ کہ چھٹی سے روزمرہ زندگی کی طرف واپس جاکر انسان کی کارکردگی میں مثبت اثرات نظر آتے ہیں۔ یہ چیز آپ کے دل اور دماغ کو بڑھنے میں مدد دیتی اور انسان کو صابر، ذمہ دار اور تخلیقی بناتی ہے ۔ تو پھر انتظار کس بات کا ہے؟Don’t Wait, Go Vacate!
The post تروتازہ رہنے کا سہل گُر؛ مختصر عرصے کی سیروتفریح اپنا لیجیے appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » صحت https://ift.tt/2OviXsn