راولپنڈی: سینٹرل جیل اڈیالہ راولپنڈی میں طبی طورپرتندرست چاراسیران کومبینہ طورپرجیل کے اسپتال میں رکھے جانیکاانکشاف،محکمہ جیل خانہ جات اورمیڈیکل آفیسرمیں ٹھن گئی۔
ذرائع کے مطابق اڈیالہ جیل میں چاراسیران میںاخلاق ولدجان ناصر(صوبائی وزیرقانون راجہ بشارت کے بھانجے شعیب راجہ کے قتل میں ملوث ہے)،چیک ڈس آنرمقدمے میں ملوث عثمان ولدمختار، نائن سی مقدمے میں ملوث سالار ولد ولیداور زاہد ولداسلم جوسات سالہ قیدی ہے کوجیل ہسپتال میں رکھا گیا،جیل انتظامیہ نے چیک کرکے واپس بیرکس میںبجھوایاتوایک دن بعد بھی انھیںدوبارہ جیل ہسپتال میں داخل کرادیاگیا،جس پرڈی آئی جی جیل خانہ جات پنجاب نے میڈیکل آفیسرکولاہورتبدیل کر کے سات دن کے اندروضاحت طلب کرلی۔
معلوم ہوا ہے کہ ڈاکڑعمیر نے بھی معاملے پرسٹینڈ لیتے ہوئے آئی جی پنجاب کو دوصفحات پر مبنی تحریری جواب ارسال کردیا، جس میں واضع کیا ہیکہ ڈاکٹرکی حیثیت سے کسی بھی قیدی کوچیک کرسکتاہوں، جیل انتظامیہ روکنے کی مجازنہیں،چاروں اسیران کے متعلق جیل انتظامیہ کی جانب سے مس کنڈکٹ سے مجھے آگاہ نہیں کیا گیا ، میرے آٹھ اورچار سال کے دو بچے راولپنڈی میں زیر تعلیم ہیں،والدہ کی دیکھ بھال کرتاہوں۔
اس لئے آئی جی آفس مقررہ تاریخ تک نہیں پہنچ سکتا، لہذا اس عرصے کوچھٹی تصورکیا جائے، ادھرایکسپریس نے صورتحال کے متعلق موقف جاننے کیلئے آئی جی جیل خانہ پنجاب سے رابطہ کیا مگررابطہ نہیں ہوسکا جبکہ محکمہ جیل خانہ جات کے حکام نے موقف دیتے ہوئے واضح کیا کہ معاملہ جیل کا روٹین کا انتظامی معاملہ ہے جس میں صوبائی وزیر راجہ بشارت وغیرہ کسی کی بھی نہ تو مداخلت ہے نہ ہی کسی قسم کا عمل دخل ہے تمام کارروائی میں ڈاکٹر عمیر اس کو اپنی فیور میں استعمال کررہے ہیں وہ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ سے ہیں اور انھیں جیل خانہ جات میں طویل وقت تعینات رہنے کے بعد واپس انکے محکمہ میں بھجوایا جائے گا۔
The post اڈیالہ جیل کے اسپتال میں تندرست اسیران کا انکشاف appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » پاکستان https://ift.tt/2NGO5F7