واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ کے ایک سینیئر اہلکار نے نیو یارک ٹائمز میں آرٹیکل لکھا ہے جس میں انہوں نے امریکی پالیسیوں میں مسائل کی جڑ صدر ٹرمپ کی اخلاقیات اور ان کے متعصبانہ رویہ کو قرار دیا ہے۔
امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے ٹرمپ انتظامیہ کے سینیئر اہلکار کا مضمون ان کا نام ظاہر کیے بغیر شائع کیا ہے جس میں حکومت کے اندر ٹرمپ مخالف فارورڈ بلاک بننے اور کئی سینیئر اہلکار امریکی صدر کو ہٹانے پر بضد ہوجانے کے انکشافات کیے گئے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ٹرمپ نے شامی صدر بشار الاسد کو قتل کرنے کا حکم دیا
نیو یارک ٹائمز کے آرٹیکل میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ امریکا میں آنے والے تمام صدور کے مقابلے میں سب سے بڑے امتحان سے گزر رہے ہیں، ان کی زیادہ تر پالیسیاں تجارت اور جمہوریت مخالف ہیں۔ اکثر اوقات نہ تو امریکی صدر کو معاملات کی نوعیت کا اندازہ ہوتا ہے اور نہ ہی درست معلومات ہوتی ہیں، وہ بس اپنے فیصلے کو ہر صورت مسلط کرنے پر زور دیتے ہیں۔
مضمون میں ٹرمپ انتظامیہ کے اہلکار نے لکھا ہے کہ امریکی صدر کی قیادت کا طریقہ منفی، غیر موثر اور غصے سے بھرپور ہے، ٹرمپ ذاتی طور پر روسی صدر پیوٹن اور کوریائی رہنما کم جانگ اُن جیسے آمروں کو ترجیح دیتے ہیں، جس کی وجہ سے ان کے بہت سے اقدامات ملکی مفاد کے خلاف ہوتے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ٹرمپ کی ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن سے علیحدہ ہونے کی دھمکی
مضمون میں کہا گیا ہے کہ امریکی حکومت کے اندر ٹرمپ سے مقابلے کے لیے فارورڈ بلاک بن گیا ہے، صدر ٹرمپ کے اقدامات کو ملک کے خلاف قرار دیتے ہوئے کئی سینیئر اہلکار ڈونلڈ ٹرمپ کو ہٹانے پر بضد ہوگئے ہیں۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ نیو یارک ٹائمز جھوٹی خبریں شائع کرتا ہے اور وہ امریکا میں آئندہ انتخابات بھی جیت جائیں گے۔
The post امریکی پالیسیوں میں مسائل کی جڑ ٹرمپ کا متعصبانہ رویہ ہے، سینیئر امریکی اہلکار appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » انٹر نیشنل https://ift.tt/2QaA83Y
