بیجنگ: چین نے امریکا کی جانب سے ایرانی تیل پر عائد پابندیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے وہاں سے خام تیل زیادہ مقدار میں خریدنا شروع کر دیا جس سے ایران کی ڈگمگاتی ہوئی معیشت کو نئی زندگی مل گئی ہے۔
چینی حکومت نے ایران سے تیل کی خریداری میں اضافہ کردیا، چین نے ایران سے کروڈ آئل خریدنے کا فیصلہ ایک ایسے وقت پر کیا ہے جب فرانس کی ایک بڑی آئل کمپنی سمیت اکثر یورپی کمپنیوں نے واشنگٹن کی جانب سے رد عمل کے خوف سے ایران سے اپنا کاروبار سمیٹنا شروع کر دیا ہے۔
ایرانی تیل پر امریکی پابندیوں کا اطلاق نومبر سے ہو رہا ہے۔ امریکا ایران کو اس کے متنازع جوہری پروگرام پر نئے سرے سے مذاکرات کے لیے آمادہ کرنے اور مشرق وسطیٰ میں اس کا اثرو رسوخ گھٹانے کے لیے دباؤ بڑھانے کی غرض سے تیل کی برآمد روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔
چین نے امریکا کے ساتھ تجارتی تنازع شروع ہونے کے بعد واشنگٹن سے امریکی خام تیل کی درآمد روک دی ہے اور کہا ہے کہ وہ یک طرفہ پابندیوں کے خلاف اور ایران کے ساتھ اپنے تجارتی رابطوں کے حق میں ہے۔
ایرانی تیل کے چینی خریداروں نے اپنی تقریباً تمام درآمدات ایرانی آئل ٹینکر کمپنی این آئی ٹی سی کی جانب منتقل کر دی ہیں۔ اس تبدیلی کے نتیجے میں اب چین ایرانی تیل کا سب سے بڑا خریدار بن گیا ہے اور وہ امریکی پابندیوں کے باوجود ایران سے تیل کی خریداری جاری رکھنا چاہتا ہے۔ چین کے علاوہ جاپان، جنوبی کوریا، بھارت اور یورپی یونین ایرانی تیل کی مصنوعات کے سب سے بڑے خریدار ہیں۔
The post امریکی پابندیاں نظر انداز، چین نے ایران سے تیل کی خریداری بڑھا دی appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » انٹر نیشنل https://ift.tt/2w41wbh