زمانہ قدیم کے انسان بھی دانتوں کی انہی بیماریوں میں مبتلا رہتے تھے جس نے آج کے انسانوں کو بھی مشکل میں ڈال رکھا ہے۔
جدید طرز زندگی انسانی صحت میں بگاڑ کا سبب بن سکتی ہیں۔ پانی کے بجائے ٹیٹرا پیک میں تیار شدہ پھلوں کے جوس اور کولڈ ڈرنکس وغیرہ سے پیاس بجھانے کی کوشش نے انسانی صحت کو تباہ کر دیا ہے۔ رہی سہی کسر چاکلیٹس نے پوری کردی ہے۔
کولڈ ڈرنکس، فاسٹ فوڈز اور چاکلیٹس سے میں کیڑا لگنے اور دانتوں کے کٹاؤ کا عمل شروع ہو جانا عام سی بات ہے۔ تمام ہی ماہرین ان دانتوں کی مثالی صحت کو مذکورہ اشیاء سے دور رہنے سے مشروط قرار دیتے ہیں۔
تاہم سائنس دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ ڈھائی ملین سال قبل کا انسان بھی دانتوں کی کیویٹی جیسی بیماریوں سے نبرد آزما تھا۔ آسٹریلیا سے دریافت ہونے والے ڈھائی ملین سال قبل کے انسانی ڈھانچے کے دانتوں میں کیویٹی، کٹاؤ اور کیڑے لگنے جیسی علامات واضح ہیں۔
سائنس دانوں کے اس انکشاف نے ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ فاسٹ فوڈز، کولڈ ڈرنکس اور پھلوں کے جوس کے دلدادہ اس تحقیق کو اپنے حق میں استعمال میں کر رہے ہیں تاہم طبی ماہرین اپنے سابق موقف پر قائم ہیں۔
The post زمانہ قدیم کے انسانوں کو بھی آج جیسے ہی دانتوں کے مسائل کا سامنا تھا appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » صحت https://ift.tt/2OXDQMJ