اسلام آباد: حکومت کی تبدیلی کے بعدوزارت بین الصوبائی رابطہ کے ذیلی ادارے پاکستان اسپورٹس بورڈ میں بڑی تبدیلوں کے امکانات ہیں۔
وفاقی حکومت کے زیرکنٹرول پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی ) کے امور کوموثر اندازمیں چلانے کے لیے 1962 میں اسپورٹس ڈیولپمنٹ اینڈکنٹرول ایکٹ کے تحت پاکستان اسپورٹس بورڈ کا قیام عمل میں لایا گیا اور بعدازاں پی ایس بی کو وزارت تعلیم سے وزارت بین الصوبائی رابطہ کے ساتھ منسلک کردیا گیا۔
پاکستان اسپورٹس بورڈ کے آئین کے تحت صدرمملکت ممنون حسین پی ایس بی کے صدر، وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ امور ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نائب صدر، ڈی جی اسپورٹس بورڈ، وزارت خزانہ کے ایڈوائز، پنجاب، سندھ، بلوچستان، کے پی کے،آزاد کشمیر، جی بی، فاٹا، انٹرنیشنل اولمپک ایسوسی ایشن، پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن، پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر، ایتھلیٹک، باکسنگ، بلیئرڈاینڈاسنوکر، جوڈو، کبڈی، نیٹ بال، رائفل ایسوسی ایشن، ٹیبل ٹینس ٹین پین، ویٹ لفٹنگ، ووشو، انعام امین وکیل، عارف حبیب، جہانگیر ریاض ، عقیل اکرم، شہباز احمد ، زرینہ وقار بطور ممبر جبکہ ایگزیکٹیوکمیٹی میں صدرپاکستان چیئرمین ، وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ، ڈی جی اسپورٹس بورڈ، پاکستان کبڈی فیڈریشن کے صدر چوہدری شافع حسین، پاکستان نیٹ بال فیڈریشن کے مدثر ارائیں، پاکستان ٹیبل ٹینس کے صدر، پاکستان ریسلنگ فیڈریشن کے صدر، انعام امین،عارف حبیب اورجہانگیر ریاض شامل ہیں۔
وزارت بین الصوبائی رابطہ امور کے ترجمان کا کہنا ہے کہ نئی حکومت کی تشکیل کے بعد پاکستان اسپورٹس بورڈ کی ایگزیکٹیوکمیٹی کا اجلاس طلب کیا جائیگا اور نئی ایگزیکٹیو کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔
ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ ایگزیکٹیو کمیٹی میں ان افراد کو شامل کیا جائے جو کھیلوں کی ترقی میں اپناکردار ادا کرسکیں، پاکستان اسپورٹس بورڈ میں بھرتی کیے جانے والے ملازمین کی ڈگریوں کی جانچ پڑتال بھی ایچ ای سی سے کرائی جائے گی۔
The post پاکستان اسپورٹس بورڈ میں بڑی تبدیلیوں کا امکان appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » کھیل https://ift.tt/2nY4IAV