اسلام آباد: نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا ہے کہ ملک کی بڑھتی ہوئی مالیاتی ضروریات کو سہارا دینے والے مقامی وسائل کو متحرک بنانے کے لیے مستحکم کیپٹل مارکیٹ ضروری ہے۔
نگراں وزیر خزانہ نے کیپٹل مارکیٹ کی مستقبل کی ترقی کے لیے درکار روڈ میپ کی تیاری کے لیے اسٹاک مارکیٹ کے اہم اراکین کی کمیٹی تشکیل دے رکھی ہے، ایس ای سی پی کو ہدایت کی گئی تھی کہ آئندہ پانچ سال کے لیے نیا اسٹریٹجک پلان پیش کریں۔
چیئرمین پی ایس ایکس رچرڈ مورین نے اسٹاک مارکیٹ کے دیگر اراکین کے ہمراہ وزیر خزانہ کو ’’پاکستان کیپٹل مارکیٹ کی ترقی کے لیے روڈ میپ‘‘ سے متعلق پریذیزٹیشن دی۔ انہوں نے کیپٹل مارکیٹ کی ترقی کے لیے پاکستان اسٹاک ایکسچینج پی ایس ایکس کے اقدامات سے آگاہ کیا جن میں پالیسی سازی کے اثرات، استعداد کار میں اضافہ، سرمایہ کار ی کو وسعت دینے کے لیے درکار سہولتوں اور ترغیبی اقدامات، بروکرج اور صنعتی مینجمنٹ کے اثاثے بشمول نئی مصنوعات متعارف کرانے کے اقدامات شامل ہیں۔ انہوں نے ٹیکس ماحول کی بہتری اور ڈیبٹ کیپٹل مارکیٹ کے انتظام کی ضرورت پر زور دیا۔
ایس ایم ای کی کیپٹل مارکیٹس تک رسائی میں کیسے بہتری لائی جاسکتی ہے اس پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ مارکیٹ کے تمام فریقین کی اصلاحات سمیت باہمی فنڈ انڈسٹری کے قیام پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ سرکاری پنشن فنڈ کے نظام کے مالی استحکام کے فقدان سے متعلقہ تشویش کا اظہار کیا گیا۔
رچرڈ مورین نے کہا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے تین سالہ اسٹریٹجک پلان تیار کیا جو پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری کے بعد وزارت خزانہ اور ایس ای سی پی کو پیش کردیا جائے گا۔ ایس ای سی پی نے شفاف اور آزاد ریگولیٹری ڈھانچے پر مبنی جدید اور موثر کیپٹل مارکیٹ کی ترقی سے متعلقہ اپنے عزم کا اعادہ کیا جس سے قوانین پر عملدرآمد کے ساتھ ساتھ سرمایہ کار کے تحفظ اور نظام کے خطرات کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
ایس ایس سی پی نے فعال کیپٹل مارکیٹ کی ترقی کے لیے اپنے مقاصد کیپٹل کی تشکیل اور مسابقتی سرمایہ کار منزل متعین کرنے اور پروڈکٹ ڈیولپمنٹ اور سرمایہ کاری کے تحفظ پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
بین الاقوامی مالیاتی ماہر اور مشیر ہارون شریف نے کیپٹل مارکیٹ اصلاحات پر اپنا نکتہ نظر پیش کیا اور ایس ای سی پی کی استعداد کار میں اضافہ اور پرائمری مارکیٹ کی ترقی کے لیے گورننس کی تیزی پر توجہ مرکوز کرنے اور مالیاتی کمپنیوں کی کارکردگی پر روشنی ڈالی جو پاکستان اور چند اہم رکن ممالک کے مابین اشتراک سے تشکیل دی گئی ہیں۔
نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے اختتامی کلمات میں کہا کہ موثر اور مضبوط تر مقامی کیپٹل مارکیٹ کے بغیر پائیدار ترقی ممکن نہیں ہے جوکہ درکار مسابقت اور قرض کو مربوط بنانے کی اجازت دیتا ہے۔
ڈاکٹر شمشاد اختر نے جامع، مربوط اور مجموعی کیپٹل مارکیٹ ایجنڈے کی تیاری کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے ایس ای سی پی کی گورننس کو مستحکم بنانے، وزارت خزانہ کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے اور کیپٹل مارکیٹ کی ترقی کے لیے معاون بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے تمام کلیدی ریگولیٹرز کے مابین ادارہ جاتی تعاون کے فروغ اور تمام اسٹیک ہولڈرز اور مارکیٹ کے صنعتی شرکا کے مابین مشترکہ حکمت عملی وضع کرنے اور باہمی تجربات کے تبادلے کی بھی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری اور نجی شعبوں کے اس مقصد کے حصول کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے شرکا کی طرف سے پیش کی گئی تجاویز کا خیرمقدم کیا اور ان کو نئی حکومت کے غور کے لیے دستاویزی شکل دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے ہدایات دیں کہ جب تک کوئی باقاعدہ طریقہ کار وضع نہیں ہوجاتا فنانس ڈویژن میں ایک فوکل پرسن ہونا چاہیے اور ایڈیشنل فنانس سیکریٹری (انٹرنل فنانس) کو کیپٹل مارکیٹ سے متعلقہ امور پر مختلف فریقین کے ساتھ رابطہ کے لیے فوکل پرسن نامزد کیا۔ انہوں نے کیپٹل مارکیٹ کی ترقی کے ایجنڈے پر آئندہ ہفتے مزید تبادلہ خیال کی ضرورت پر زور دیا۔
The post مستحکم کیپٹل مارکیٹ کے بغیر پائیدار ترقی ممکن نہیں، نگراں وزیر خزانہ appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » بزنس https://ift.tt/2LMZqp9