اللہ نے جب آدم کو تخلیق کیا تو ساتھ ہی حوا کو بھی تخلیق کیا اور پھر انہی کے ذریعے دنیا میں رشتے بنائے جن میں سب سے پیارا رشتہ بہن بھائیوں کا بھی وجود میں آیا، رشتے بڑھنے لگے تو دنیا چلنے لگی جس کے ساتھ ہی بہت کچھ وجود میں آنے لگا جیسے شاعری۔
شاعری کو اظہار کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ محبوب اپنی محبوبہ سے محبت کے اظہار کے لیے عشقیہ شاعری کرتے ہیں اور پھر شاعری سے گیت بھی مرتب کیے جاتے ہیں اور پھر مشہور زمانہ گیت ’’ایک ہزاروِں میں میری بہنا ہے‘‘ ہر طرف گونجتا ہے۔ بہنوں کا رشتہ ہوتا ہی بڑا خاص اور انمول ہے۔ بہنوں کی محبت کو کبھی بھی جانچا نہیں جاسکتا اور نہ ہی کسی پیمانے سے ناپا جاسکتا ہے۔ وہ بہنیں جن کی عمروں میں سال دو سال کا فرق ہو، ان کی تو دوستی کو سمجھنا مشکل ہوتا ہے۔ یوں تو جب وہ آپس میں لڑنے پر آتی ہیں تو کچھ نہ پوچھیے۔ مگر پھر یوں شیر و شکر ہوجاتی ہیں کہ کوئی اندازہ بھی نہیں کرسکتا کہ وہ کبھی ناراض بھی ہوئی تھیں۔
ہر انسان کی شخصیت جدا ہوتی ہے کسی کو پرفیوم پسند ہوتاہے اور کوئی چاکلیٹ کھانے کا دل دادہ ہوتا ہے ،کوئی اردو کتابیں شوق سے پڑھتا ہے اور کسی کو انگریزی کا جنون ہوتا ہے۔ بالکل یہی معاملہ بہنوں میں بھی ہوتا ہے۔ اگر ایک بہن کو اردو کی کہانیاں پسند ہوں اور دوسری بہن کو انگریزی کی تو پھر ایک بہن اردو کی کہانیاں پڑھ کر خلاصہ سنادیتی ہے اور دوسری انگریزی، اس طرح کہانیاں پڑھنے اور سننے کا مزہ دوبالا ہوجاتا ہے۔ اگر ایک بہن کو اس کی سہیلیاں چاکلیٹ گفٹ کرتی ہیں اور دوسری بہن کی سہیلیاں پرفیوم تو چیزوں کی ادلا بدلی سے بڑا مزہ آتا ہے۔
لڑکیوں پر ماں باپ کے گھر میں اور پھر شادی کے بعد سسرال میں بھی گھریلو ذمہ داریاں ہوتی ہیں۔ گھر کی صٖفائی ستھرائی، سمیٹنا سماٹنا، اپنے اور دیگر گھروالوں کے، بھائیوں کے کپڑے استری کرنا، کھانا پکانا ،برتن دھونا اور دیگر کام بھی ایسے میں ایک بہن کو پکانا پسند ہوتا ہے اور دوسری کو پکانا بالکل اچھا نہیں لگتا تو گھر کے کام بانٹ لیے جاتے ہیں۔ ایک بہن پکانے کی اور دوسری صفائی کی ذمہ داری لے لیتی ہیں تاکہ ایک دوسرے کی مدد کی جاسکے اور گھر کے تمام کام خوش اسلوبی سے نمٹائے جاسکیں اور ایک دوسرے کا خیال رکھا جاسکے۔
بہنوں کی دوستی کو اس لیے بھی خاص سمجھا جاتا ہے، کیونکہ وہ ایسی سہیلیاں ہوتی ہیں جو ایک ہی گھر میں رہتی ہیں اور ایک دوسرے کے کپڑے ، جوتی، میک اپ سے لے کر ہر چیز استعمال کرسکتی ہیں۔ کبھی یوں بھی ہوتا ہے کہ ایک بہن اپنے لیے کوئی کرتی یا جوتی پسند کر کے لاتی ہے، پھر وہ یہ سوچتی ہے کہ بعد میں استعمال کرلوںگی، مگر اس سے پہلے دوسری بہن یونیورسٹی جاتے ہوئے پہن کر چلی جاتی ہے اور جب بعد میں پتا چلتا ہے تو خاصا لڑائی جھگڑا ہوتا ہے، مگر بہنیں تو پھر بہنیں ہیں، ٹوم اینڈ جیری بن کر ساتھ رہتی ہیں۔ بہنوں کو جب ایک کمرہ شیئر کرنا پڑتا ہے تب بھی کافی جھگڑا ہوتا ہے، ایک کے ایگزام ہیں تو لائٹ کھلنی ہے، کیوں کہ اسے پڑھنا ہے اور دوسری کو سونا ہے تو لائٹ بند کرنی ہے، ایسے میں بہت کچھ ہوتا ہے، مگر پھر ایک بہن منہ پر تکیہ رکھ کرسوجاتی ہے ، کیوں کہ اچھی بہنیں ایک دوسرے کاخیا ل رکھتی ہیں۔ بہنوں کی دوستی لازوال ہوتی ہیں اور اکثر بہنیں زندگی میںیہ بات ثابت بھی کرتی ہیں۔
آج شوبز،کھیل ،کاروبار غرض ہر جگہ بہنوں کی جوڑیاں کام یابیوں کی داستانیں رقم کر رہی ہیں۔ ایک دوسرے کا ساتھ دے رہی ہیں۔ ایک دوسرے کی کامیابیوں پر جشن منا رہی ہیں ۔
بہنوں کی دوستی کے بارے میں تو کافی اقوال بھی مشہور ہیں جیسے بہن ہونے کی بہترین بات یہ ہے کہ آپ کے پاس ایک دوست ہمیشہ موجود ہوتی ہے۔ بہنوں کا رشتہ تو ایک دوسرے کے آنسو پونچھنے اور مل کر ہنسنے کے لیے ہوتا ہے۔
بہنیں ایک دوسرے کی بہترین دوست ہوتی ہیں۔
بہنوں کی دوستی کے بارے میں بہترین بات یہ ہوتی ہے کہ اکثر سہیلیوں کا ساتھ شادی کے بعد چھوٹ جاتا ہے، کوئی کہیں چلی جاتی ہے اور کوئی کہیں، ہیں مگر بہنوں کاساتھ ہمیشہ ساتھ رہتا ہے۔ وہ ہر دکھ سکھ میں ساتھ رہتی ہیں۔ ایک دوسرے کے ساتھ کھڑی ہوتی ہیں، ایک دوسری پر محبت و پیار لٹاتی ہے اورکسی مشکل کسی پریشانی میں بھی ایک دوسرے کا ساتھ نہیں چھوڑتیں، بلکہ بچبن کی دوستی بڑھاپے تک ساتھ چلتی ہے، کیوں کہ یہ وہ رشتہ ہوتا ہے جو خون کا ہوتا ہے اور جس کا ساتھ ہونا لازم و ملزوم ہے، کیوں کہ جن کے پاس بہنیں نہیں ہوتیں، وہ اکثر شکوہ کرتی نظر آتی ہیں کہ ان کے پاس بہن نہیں ہے۔ اگر ہوتی تو کچھ نہیں تو ایک اچھا کپ چائے کا بستر پر ہی مل جاتا، وہ کپ بھی خود ہی بنا نا پڑتا ہے۔ اللہ سب بہنوں کے درمیان محبت قائم و دائم رکھے۔
The post سگی بہنیں؛ یہ رشتہ انمول ہے appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » پاکستان https://ift.tt/2Al4I6P