اسلام آباد: سینیٹ قائمہ کمیٹی پوسٹل سروسز کو ڈی جی پاکستان پوسٹ روبینہ طیب کی جانب سے بتایا گیا کہ پاکستان پوسٹ کو اس وقت 10 ارب روپے تک خسارے کا سامنا ہے، پاکستان پوسٹ کے بجٹ کا83 فیصد تنخواہوں اور پنشن کی مد میں چلا جاتا ہے۔
باقی15فیصد رہ جاتا ہے جو پاکستان پوسٹ کے ڈیولپمنٹ اور دیگر اخراجات کی مد میں لگایا جاتا ہے، خوش بخت شجاعت کی زیر صدارت اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ پاکستان پوسٹ کو حکومت پنشن کی مد میں بھی پورا بجٹ نہیں دیتی جس کیلیے بعد میں دوبارہ پیسے مانگے جاتے ہیں، پوسٹل خسارے پر قابو پانے کیلیے حکومت ڈاک ٹکٹ میں اضافہ کرے، کنوینر کمیٹی فوزیہ حمید کی زیر صدارت ذیلی کمیٹی برائے حکومتی یقین دہانیوں نے قرار دیا کہ مالی سال2017-18کے وفاقی بجٹ کے دوران پارلیمنٹ ہائوس میںکل وقتی خدمات سرانجام دینے والے ہی اعزازیے کے اہل ہیں، وزارت داخلہ کے حکام نے رپورٹ پیش کی کہ مالی سال 2017-18 کے وفاقی بجٹ کے دوران فرائض سرانجام دینے والے پولیس، اسپیشل برانچ اور پولیس کے دوسرے اداروںکے ملازمین کو اعزازیے جون کی تنخوا کے ساتھ ادا کر دیے جائیں گے، وزارت خزانہ کے حکام نے بتایا کہ کنٹرولر جنرل آفس کے کسی ملازم کا اعزازیہ نہیں بنتا تھا لیکن سابق اے جی پی آر سمیت کنٹرولر جنرل آفس کے ملازمین کو اعزازیہ دیا گیا۔
کمیٹی نے استفسار کیاکہ بجٹ سیشن میں پارلیمنٹ ہائوس نہ آنے والے کیسے اعزازیہ لے سکتے ہیں؟ بعدازاں کمیٹی نے اپنے دفاتر میں بیٹھ کر اعزازیہ لینے والوں سے رقوم کی وصولی کی ہدایت کر دی جبکہ گردشی قرضوں کے بارے میں سینیٹ کی خصوصی کمیٹی نے بااثر افراد کی جانب سے بجلی چوری کو معاشی دہشت گردی قراردے دیا، کمیٹی کا کہنا تھا کہ بجلی چوری کے اس طریقہ کار کے خاتمے کیلیے حکمت عملی مرتب کرنی چاہیے، پاور ڈویژن حکام نے کمیٹی کے سامنے کہا ہے کہ توانائی کے شعبے میں گردشی قرضے کا حجم 573 ارب روپے سے تجاوز کرگیا، سینیٹر شبلی فراز کی زیر صدارت سینیٹ خصوصی کمیٹی کے اجلاس کے دوران پاور ڈویژن حکام نے گردشی قرضوں پر بریفنگ دی، حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ موجودہ دور حکومت میںگردشی قرضہ 573ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔
The post گردشی قرضہ 573 ارب سے تجاوز، پاکستان پوسٹ کا خسارہ 10 ارب appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » بزنس https://ift.tt/2IUEsEm